رحمدلی اور اللہ کی مدد/islamic Urdu kahaniyan
رحمدلی اور اللہ کی مدد/islamic Urdu kahaniyan
رحمدلی اور اللہ کی مدد
ایک صحرا کے کنارے ایک چھوٹا سا گاؤں تھا۔ اس گاؤں میں ایک غریب کسان رہتا تھا جس کا نام ابو بکر تھا۔ اسلم کے پاس بہت تھوڑی زمین تھی اور اس کی فصلیں اکثر اچھی نہیں ہوتیں تھیں۔ وہ بہت محنتی تھا، لیکن غربت نے اس کا پیچھا نہیں چھوڑا تھا۔
ایک دن، ابو بکر اپنی کھیت میں پانی لگا رہا تھا کہ اس نے دیکھا ایک زخمی پرندہ زمین پر گرا پڑا ہے۔ پرندہ بہت کمزور تھا اور تکلیف میں نظر آ رہا تھا۔ ابو بکر نے فوراً اس پرندے کو اٹھایا۔ اس کا دل رحمدلی سے بھر گیا۔ اس نے سوچا، "اگر میں اس کی مدد نہ کروں گا، تو یہ یہیں مر جائے گا۔"
وہ پرندے کو اپنے گھر لے آیا۔ اس کی بیوی نے بھی اس کی مدد کی۔ انہوں نے پرندے کے زخم صاف کیے، اسے پانی پلایا اور دانہ ڈالا۔ کئی دنوں تک ابو بکر اور اس کی بیوی نے اس پرندے کی خوب دیکھ بھال کی۔ جب پرندہ تھوڑا صحت مند ہو گیا تو وہ اسے آزاد کرنے کے لیے باہر لے گئے، لیکن پرندہ اڑ نہیں پایا۔ اس کا پر ابھی تک کمزور تھا۔
ابو بکر نے پرندے کو واپس لے لیا اور اس کی مزید دیکھ بھال کی۔ آخر کار، ایک ہفتے کے بعد، پرندہ پوری طرح سے صحت مند ہو گیا اور اس کے پروں میں طاقت آ گئی۔ ابو بکر نے اسے دوبارہ باہر نکالا اور اس نے اڑان بھری۔ پرندہ خوشی سے چہچہاتا ہوا آسمان کی بلندیوں میں غائب ہو گیا۔
اس واقعے کے کچھ عرصے بعد، ابو بکر کے کھیتوں میں بارشیں کم ہوئیں۔ فصلیں سوکھنے لگیں، اور وہ بہت پریشان ہوا۔ اسے سمجھ نہیں آ رہا تھا کہ وہ اپنے خاندان کا پیٹ کیسے بھرے گا۔ ایک رات، وہ بہت اداس ہو کر سویا۔
اگلے دن صبح جب وہ اپنے کھیت میں گیا تو اس نے ایک عجیب منظر دیکھا۔ اس کی سوکھی ہوئی زمین کے ایک کونے میں، جہاں اس نے کبھی کھیتی باڑی نہیں کی تھی، کچھ نرم و تازہ گھاس اگ رہی تھی۔ وہ حیران ہوا اور قریب گیا تو دیکھا کہ گھاس کے نیچے ایک چھوٹا سا چشمہ پھوٹ رہا تھا۔ پانی صاف اور ٹھنڈا تھا۔
ابو بکر کی خوشی کی کوئی انتہا نہ رہی۔ یہ تو اللہ کی طرف سے ایک معجزہ تھا۔ اس نے فوراً اس چشمے کا پانی اپنی سوکھی ہوئی فصلوں کو دینا شروع کیا۔ چشمے کا پانی اتنا تھا کہ اس کی ساری زمین سیراب ہو گئی۔ جلد ہی اس کی فصلیں لہلہانے لگیں اور پہلے سے بھی زیادہ بہتر ہو گئیں۔
لوگوں نے جب ابو بکر کی خوشحالی دیکھی تو حیران ہوئے۔ ابو بکر نے سب کو بتایا کہ یہ سب اس کی رحمدلی کا نتیجہ تھا جو اس نے ایک چھوٹے سے زخمی پرندے کے ساتھ کی تھی۔ اس نے کہا، "جس نے ایک چھوٹے سے جاندار پر رحم کیا، اللہ نے اس پر اپنی رحمت کے دروازے کھول دیے۔"
سبق (Moral Lesson)
اس کہانی سے ہمیں یہ اہم اخلاقی سبق ملتے ہیں:
* رحمدلی کا صلہ: اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ صرف انسانوں پر ہی نہیں، بلکہ تمام جانداروں پر رحم کرنا چاہیے۔ چھوٹی سے چھوٹی نیکی بھی اللہ کے ہاں ضائع نہیں ہوتی اور اس کا صلہ ہمیں دنیا اور آخرت دونوں میں ملتا ہے۔
* اللہ پر توکل اور صبر: جب انسان مشکل میں ہو تو اسے اللہ پر توکل رکھنا چاہیے اور صبر سے کام لینا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو کبھی اکیلا نہیں چھوڑتا اور ان کی مدد غیب سے کرتا ہے۔
* نیکی کبھی ضائع نہیں ہوتی: ہمارا ہر اچھا عمل، چاہے کتنا ہی چھوٹا کیوں نہ ہو، اللہ تعالیٰ کے ہاں درج ہوتا ہے اور اس کا بہترین اجر مل کر رہتا ہے۔
کیا آپ کوئی اور کہانی سننا چاہیں گے یا کسی خاص موضوع پر معلومات درکار ہیں؟
Comments
Post a Comment