Posts

اسلامی اردو کہانی: سچائی کی برکت

 اسلامی اردو کہانی: سچائی کی برکت ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ ایک چھوٹے سے گاؤں میں ایک نیک دل کسان رہتا تھا جس کا نام احمد تھا۔ احمد اپنی ایمانداری اور محنت کے لیے پورے گاؤں میں مشہور تھا۔ وہ ہمیشہ سچ بولتا تھا اور کبھی کسی کا حق نہیں مارتا تھا۔ ایک دن، احمد کھیت میں کام کر رہا تھا کہ اسے زمین سے ایک چمکتا ہوا تھیلا ملا۔ اس نے تھیلا کھول کر دیکھا تو وہ سونے کے سکوں سے بھرا ہوا تھا۔ احمد جانتا تھا کہ یہ سکے اس کے نہیں ہیں اور یہ کسی کی گمشدہ امانت ہے۔اس نے فوراً کام چھوڑا اور تھیلے کو لے کر گاؤں کے مکھیا کے پاس پہنچا۔ احمد نے سارا ماجرا بیان کیا اور تھیلا مکھیا کے حوالے کر دیا۔ مکھیا احمد کی ایمانداری سے بہت متاثر ہوا۔ مکھیا نے گاؤں میں اعلان کروایا کہ جس کا بھی سونے کے سکوں کا تھیلا گم ہوا ہے وہ آ کر اپنی نشانی بتا کر لے جائے۔ کچھ دیر بعد ایک امیر تاجر آیا اور اس نے بتایا کہ یہ تھیلا اسی کا ہے مکھیا نے پوچھا اس میں کتنے سکے تھے۔ مکھیا نے تحقیق کرنے کے بعد وہ تھیلا تاجر کے حوالے کر دیا۔ تاجر احمد کی ایمانداری سے اتنا خوش ہوا کہ اس نے احمد کو آدھے سکے انعام کے طور پر د...

ایمانداری کا پھل/islamic Urdu kahaniyan

ایمانداری کا پھل/islamic Urdu kahaniyan   اخلاقی کہانیاں سننا چاہتے ہیں، بہت خوب! اسلامی تعلیمات میں اخلاق کی بہت اہمیت ہے، اور ایسی کہانیاں ہمیں زندگی میں صحیح راستا دکھانے میں مدد کرتی ہیں۔ ایمانداری کا پھل ایک گاؤں میں اسلم نام کا ایک کسان رہتا تھا۔ وہ بہت غریب تھا لیکن اپنی ایمانداری اور محنت کے لیے مشہور تھا۔ وہ کبھی کسی کا حق نہیں مارتا تھا اور ہمیشہ سچ بولتا تھا۔ ایک دفعہ، اسلم اپنی کھیتوں میں ہل چلا رہا تھا کہ اچانک اس کے ہل سے کوئی سخت چیز ٹکرائی۔ اس نے غور سے دیکھا تو وہ ایک پرانا مٹی کا برتن تھا۔ اسلم نے برتن نکالا اور جب اسے کھولا تو اس کی آنکھیں حیرت سے کھل گئیں – وہ سونے کے سکوں سے بھرا ہوا تھا۔ اسلم بہت خوش ہوا لیکن فوراً ہی اس کے دل میں ایک خیال آیا کہ یہ سونا اس کا نہیں ہے۔ یہ کسی اور کی امانت ہے جو شاید کئی سال پہلے یہاں دفن کی گئی تھی۔ اس نے فوراً گاؤں کے سردار کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔ سردار نے جب اسلم کی ایمانداری کا قصہ سنا تو بہت متاثر ہوا۔ اس نے اسلم سے پوچھا، "کیا تم نے برتن میں کچھ اور بھی دیکھا؟" اسلم نے کہا، "جی سردار صاحب، اس میں صرف سونے کے ...

رحمدلی اور اللہ کی مدد/islamic Urdu kahaniyan

رحمدلی اور اللہ کی مدد/islamic Urdu kahaniyan   رحمدلی اور اللہ کی مدد ایک صحرا کے کنارے ایک چھوٹا سا گاؤں تھا۔ اس گاؤں میں ایک غریب کسان رہتا تھا جس کا نام ابو بکر تھا۔ اسلم کے پاس بہت تھوڑی زمین تھی اور اس کی فصلیں اکثر اچھی نہیں ہوتیں تھیں۔ وہ بہت محنتی تھا، لیکن غربت نے اس کا پیچھا نہیں چھوڑا تھا۔ ایک دن، ابو بکر اپنی کھیت میں پانی لگا رہا تھا کہ اس نے دیکھا ایک زخمی پرندہ زمین پر گرا پڑا ہے۔ پرندہ بہت کمزور تھا اور تکلیف میں نظر آ رہا تھا۔ ابو بکر نے فوراً اس پرندے کو اٹھایا۔ اس کا دل رحمدلی سے بھر گیا۔ اس نے سوچا، "اگر میں اس کی مدد نہ کروں گا، تو یہ یہیں مر جائے گا۔" وہ پرندے کو اپنے گھر لے آیا۔ اس کی بیوی نے بھی اس کی مدد کی۔ انہوں نے پرندے کے زخم صاف کیے، اسے پانی پلایا اور دانہ ڈالا۔ کئی دنوں تک ابو بکر اور اس کی بیوی نے اس پرندے کی خوب دیکھ بھال کی۔ جب پرندہ تھوڑا صحت مند ہو گیا تو وہ اسے آزاد کرنے کے لیے باہر لے گئے، لیکن پرندہ اڑ نہیں پایا۔ اس کا پر ابھی تک کمزور تھا۔ ابو بکر نے پرندے کو واپس لے لیا اور اس کی مزید دیکھ بھال کی۔ آخر کار، ایک ہفتے کے بعد، پرندہ پور...

عاجزی اور حکمت کی پہچان/islamic Urdu kahaniyan

عاجزی اور حکمت کی پہچان/islamic Urdu kahaniyan  عاجزی اور حکمت کی پہچان ایک بہت بڑے شہر میں ایک نامور استاد رہتے تھے جن کی شہرت دور دور تک پھیلی ہوئی تھی۔ وہ اپنے علم اور حکمت کے لیے جانے جاتے تھے۔ بہت سے شاگرد ان سے علم حاصل کرنے آتے تھے۔ ان کے شاگردوں میں سے ایک، طارق، ذہین تھا لیکن اس میں تھوڑا غرور اور اپنی قابلیت پر زیادہ اعتماد تھا۔ وہ سوچتا تھا کہ اس نے بہت کچھ سیکھ لیا ہے۔ ایک دن، استاد نے طارق کو اپنے پاس بلایا اور کہا، "طارق، میں چاہتا ہوں کہ تم شہر سے باہر جاؤ اور مجھے ایک ایسا انسان ڈھونڈ کر لاؤ جو سب سے زیادہ عاجز اور حکمت والا ہو۔" طارق فوراً تیار ہو گیا۔ اس نے سوچا، "یہ تو بہت آسان کام ہے۔ میں ایسے کئی لوگوں کو جانتا ہوں جو سادہ اور نیک ہیں۔" وہ شہر سے باہر نکلا اور کئی دن تک سفر کرتا رہا۔ وہ مختلف لوگوں سے ملا - غریب کسانوں سے، نیک عبادت گزاروں سے، اور یہاں تک کہ بظاہر سادہ لوگوں سے بھی۔ ہر ایک سے ملنے کے بعد، اسے لگتا کہ کوئی نہ کوئی ایسی بات ہے جو ان کی عاجزی کو مکمل نہیں کرتی یا ان کی حکمت کو پرکھنے کا کوئی پیمانہ نہیں ملتا۔ طارق نے بہت سے لوگوں ک...